“پہلو نہ دکھے گا۔ ڈاکٹر کلیم عاجز کے ان خطوط کا مجموعہ ہے جو انہوں نے اپنی بھانجی ریحانہ خاتون کو لکھا تھا، کتاب کے شروع میں ڈاکٹر کلیم عاجز کا طویل مقدمہ اور ریحانہ کا طویل دیباچہ ہے، جس میں ایک دوسرے سے تعلقات، خط کی نوعیت، خاندان کے اجڑنے، فسادات کی نذر ہونے، باقی ماندہ خاندان کے دو حصے میں تقسیم ہونے، سقوط ڈھاکہ کا عینی مشاہدہ، مشرقی پاکستان سے مغربی پاکستان کی طرف مشکل ترین وقت میں ہجرت، خاندان کے دوبارہ بکھرنے اور جمع ہونے،امریکہ منتقل ہونے کی داستان ہیں۔
اگرچہ یہ خطوط ذاتی نوعیت کے ہیں؛ لیکن ان میں” درد” بھی ہے، محبت بھی، شکوہ ہے تو شکر بھی، بکھرنے کی داستان ہے تو جمع ہونے کے حیرت انگیز واقعات بھی ہیں، خاندان سے ملنے کی خوشی ہے تو دوبارہ بچھڑنے کے آنسو بھی۔کتاب میں جگہ جگہ ایسے مقامات آئے ہیں، جہاں اشکوں کو روکنا مشل ہوتا ہے۔یہ محض خطوط نہیں ؛ بلکہ ایک تاریخ ہے۔ تربیت کی ایک عظیم دستاویز ہے۔ان خطوط میں جگہ جگہ دل و دماغ کو تازگی اور ایمان میں حرارت پیدا کرنے والی فکر انگیز باتیں ہیں۔خطوط کا مقصد “ایمان” میں حرارت پیدا کرنا،مغربی تہذیب سے مغلوب نہ ہونا، امریکہ میں اسلامی خطوط پر تعلیم و تربیت اور اہل خانہ کا اسلام سے رابطہ مضبوط کرنا وغیرہ ہیں
یہ کتاب اس لائق ہے کہ اس کا مطالعہ کیا جائے۔ 288/ صفحات پر مشتمل ہے، 200/ روپیہ قیمت ہے۔ خدا بخش لائبریری پٹنہ سے حاصل کی جاسکتی ہے۔