آج سہ پہر میں مرکز جماعت اسلامی ہند میں اس کی مجلس نمائندگان کے اجلاس میں محترم امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی اور دیگر ذمے داران کے ہاتھوں ‘عصر حاضر میں اسلام کو درپیش چیلنجز’ کے نام سے شائع ہونے والے مجموعۂ مقالات سمینار کا اجرا ہوا –
ادارۂ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ کو تحریک اسلامی ہند کے تھنک ٹینک کی حیثیت حاصل ہے – اس کے محققین نے عصری اہمیت کے حامل موضوعات پر قابلِ قدر لٹریچر تیار کیا ہے – اس کے ترجمان سہ ماہی مجلہ تحقیقات اسلامی کو علمی دنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے – اس نے اپنی اشاعت کے اکتالیس برس مکمل کرلیے ہیں – اس کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس پر اب تک ہند و پاک کی جامعات سے دس سے زائد ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالات تحریر کیے جاچکے ہیں – اس کے تمام 164 شمارے اس کی ویب سائٹ پر موجود ہیں اور اس کے مشتملات کو مصنفین ، عناوین ، موضوعات اور سنین کے اعتبار سے سرچ اور ڈاؤن لوڈ کرنے کی بھی سہولت حاصل ہے –
ادارۂ تحقیق نے چند برس قبل علمی موضوعات پر سمیناروں کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیا – 2014 میں پہلا سمینار ‘تہذیب و سیاست کی تعمیر میں اسلام کا کردار’ کے عنوان سے منعقد ہوا تھا – اس کے مقالات کا مجموعہ شائع ہوچکا ہے – دوسرا سمینار 2020 میں ‘عصر حاضر میں اسلام کو درپیش چیلنجز’ کے عنوان سے منعقد ہوا – اس کے مجموعۂ مقالات کی اشاعت اب ہوئی ہے – تیسرا سمینار ‘قرآن اور سائنس : قُرب و بُعد کے پہلو اور تعاون باہمی کی راہیں’ گزشتہ برس (2022 میں) منعقد ہوا تھا – اس کا مجموعۂ مقالات تیاری کے مرحلے میں ہے – چوتھے سمینار کی تفصیلات طے کرلی گئی ہیں – اس کا انعقاد ان شاء اللہ جلد ہوگا – ان کے علاوہ ادارہ کے رکن تاسیسی ڈاکٹر محمد رفعت اور صدرِ ادارہ مولانا سید جلال الدین عمری کی وفات کے بعد ان کی علمی و دینی خدمات پر بھی سمینار منعقد کیے گئے تھے – ان میں پیش کیے جانے والے مقالات بھی کتابی صورت میں شائع ہوگئے ہیں –
زیرِ نظر مجموعہ (عصر حاضر میں اسلام کو درپیش چیلنجز) اہم اور قیمتی مقالات پر مشتمل ہے – اس میں پروفیسر اشتیاق احمد ظلّی کے خطبۂ استقبالیہ ، جناب سید سعادت اللہ حسینی کے کلیدی خطبہ ، مولانا سید جلال الدین عمری کے صدارتی خطبہ اور رودادِ سمینار کے علاوہ اکیس (21) مقالات شامل ہیں – دیگر اہم مقالہ نگاروں میں پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی ، پروفیسر ظفر الاسلام اصلاحی ، پروفیسر سید مسعود احمد ، پروفیسر عبد الرحیم قدوائی ، پروفیسر اثمر بیگ ، پروفیسر ضیاء الدین ملک فلاحی ، پروفیسر توقیر عالم فلاحی ، پروفیسر محمد فہیم أختر ندوی ، مولانا اختر امام عادل قاسمی اور ڈاکٹر وقار انور قابلِ ذکر ہیں – مقالات میں سیاسی ، معاشی ، سماجی ، خاندانی ، فکری ، ابلاغی ، جمالیاتی ، سائنسی ، تہذیبی ، صنفی اور دیگر پہلوؤں میں عالمی اور ملکی دونوں سطحوں پر درپیش چیلنجز کا تذکرہ کیا گیا ہے اور ان کا مقابلہ کرنے کی تدابیر بیان کی گئی ہیں –
یہ ایک قیمتی دستاویز ہے – امید ہے ، علمی ، دینی اور تحریکی حلقوں میں اس کا استقبال کیا جائے گا اور اس میں شامل مقالات کو بحث و مذاکرہ کا موضوع بنایا جائے گا
رضی السلام ندوی