Web Analytics Made Easy -
StatCounter

مطالعۂ حدیث کے رہنما اصول

مطالعۂ حدیث کے رہنما اصول

مطالعۂ حدیث کے رہنما اصول

قرآن مجید کی رو سے بعثتِ رسولؐ اس لیے ضروری ہے کہ قرآنی علوم کا کما حقہ ابلاغ رسول کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے۔ اگرچہ صحابۂ کرام اہلِ زبان تھے، عربی میں نازل ہونے والے قرآن کو بہ آسانی سمجھ سکتے تھے،لیکن پھر بھی فرمایا گیا اور تاکیداً فرمایا گیا کہ رسول تمہیں کتاب وحکمت سکھاتا ہے۔

اس سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید کی وہی تشریح اور تعبیر معتبر ومستندہے جو رسول اللہﷺ سکھائیں اور رسولﷺ کے بتائے بغیر یا آپ کے فہم وادراک کے خلاف جاکر کتاب اللہ کی اصل منشاء کو سمجھنا لوگوں کی اہلیت اور صلاحیت کے اعتبار سے ممکن نہیں۔

اسی لیے آپﷺ نے صحابۂ کرام کو اپنے اقوال وافعال اور روز وشب کے معمولات کے ذریعے کتاب اللہ کی تعلیم دی۔ یہی تعلیمات ہیں جو سنت اورحدیث کہلاتی ہیں۔

خاص قرآنی اصطلاحات سے واقفیت، محاورات کی وضاحت، مسائلِ فقہ کی تفصیل وتنقیح اور مجملات کی توضیح وتشریح سنت وحدیث کے بغیر ناممکن ہے۔ اس لیے علومِ دینیہ میں علمِ حدیث کا بہت نمایاں اور اونچا مقام ہے۔

دین کے مجموعی ڈھانچے میں سنت وحدیث کی حیثیت اس قدر بنیادی اور کلیدی ہے، توکیا حدیثوں کا مطالعہ کرنا، ان کے فہم وتدبر میں وقت لگانا ایک دینی ضرورت نہیں ہے؟

قرآنِ کریم اور سنتِ نبوی ہی وہ سرچشمۂ قوت ہے جسے بہ روئے کار لاکر اللہ کے آخری نبی محمدﷺ نے محض تیئیس سالہ عرصے میں عدل ورحمت اور خیر وبرکت کو دنیا میں عام کر دیا تھا۔آج بھی اگر کوئی بہتر طریقے سے اس سرچشمۂ قوت کو استعمال کرے اور اس کے مطابق اپنی شخصیت بنائے تو دنیائے انسانیت اس کے قدم چومنے کے لیے تیار اور بے قرار ہے۔

ملّت کے وسیع تناظر میں یہ کرنے کا ایک بڑا کام ہے۔اس کی انجام دہی اور تکمیل میں اُن چند اصولوں سے مدد ملے گی جو سنت میں غور وفکر اور اس کی روشنی میں کارزارِ حیات میں کامیابی وکامرانی کی منزل تک پہنچاتے ہیں۔یہ کُل گیارہ اصول ہیں جنھیں شرح وبسط کے ساتھ زیرِ نظر کتاب میں پیش کیا گیا ہے۔ ان گیارہ اصولوں میں کچھ اصول بہت مفصل ہیں اور کچھ نسبتاً مختصر ہیں۔ انہیں خصوصی توجہ کے ساتھ پڑھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے۔

ان اصولوں کی روشنی میں احادیث کا مطالعہ کیا جائے گا تو ان شاء اللہ دینی معلومات میں اضافہ بھی ہوگا، اللہ کے رسولﷺ کی محبت بھی دلوں میں پیدا ہوگی اور زندگی کو نبوی تعلیمات کے مطابق گزارنے اور تبدیل کرنے کا جذبہ بھی پیدا ہوگا، اور کیا عجب کہ یہ پہل ہمارے حق میں سود مند اور نتیجہ خیز ثابت ہوجائے۔

یہ میرے لیے سعادت کی بات ہے کہ اس کتاب کا دوسرا ایڈیشن آگیا ہے۔ اللہ قبول فرمائے۔ اس میں متعدد مباحث کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے علمِ نافع اور عملِ صالح کا ذریعہ بنائے۔ وما ذالک علی اللہ بعزیز۔

ذکی الرحمٰن غازی مدنی، جامعۃ الفلاح، اعظم گڑھ

کتاب خریدیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *