فقہی قواعد کا تحقیقی مطالعہ” مولانا شاد محمد شاد صاحب کی تالیف ہے۔ فاضل مؤلف جامعہ دار العلوم کراچی سے دورۂ حدیث اور تخصص فی الافتاء کی تکمیل کے بعد سے تدریس و افتاء کے شعبے سے وابستہ ہیں، معاملاتِ مالیہ سے متعلق متعدد مقالات و مضامین بھی لکھ چکے ہیں۔ یہ مجموعہ بنیادی طور پر ان کا تدریسی حاصلِ مطالعہ ہے جو اب حذف و اضافہ اور تنقیح و تہذیب کے بعد کتابی شکل میں شائع کیا جارہا ہے۔
کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے، پہلا حصہ قواعدِ فقہیہ کا تعارف و مبادیات، اور دوسرا حصہ مجلۃ الأحکام العدلیۃ کے ننانوے قواعد کی تشریح و تحقیق۔ میں پوری کتاب کا بالاستیعاب مطالعہ تو نہ کرسکا، تاہم دونوں حصوں کے چیدہ چیدہ مقامات دیکھ کر اندازہ ہوا کہ فاضل مؤلف نے ما شاء اللہ اچھا کام کیا ہے۔
کتاب کے پہلے حصے میں اس فن کے اہم اصولی مباحث کو جمع کیا گیا ہے جس کی فقہ اور اصولِ فقہ کی تدریس سے وابستہ مدرسین اور جدید موضوعات پر تحقیقی کام کرنے کا ذوق رکھنے والے اہلِ علم کے لیے بڑی اہمیت ہے۔ ان قواعد کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ ان سے بہت سی فروعات و جزئیات ضبط ہوجاتے ہیں جو قواعد کے بغیر منتشر و متشتت نظر آتے ہیں اور ان کا یاد رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ دوسرا بڑا فائدہ یہ ہے کہ بعض جزئیات و فروعات میں بظاہر تعارض نظر آنے کے باوجود قواعد کی رو سے وہ ایک مربوط نظامِ فقہی کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔
کتاب کے دوسرے حصے میں ہر ہر قاعدے کی باحوالہ، عام فہم تشریح و تحقیق اور تطبیقات ذکر کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔
چونکہ ہمارے ہاں اردو زبان میں اس فن پر بہت کم کام ہوا ہے، اس لیے یہ کتاب ان شاء اللہ اردو ذخیرۂ کتب میں ایک عمدہ اضافہ ثابت ہوگا۔ علمائے کرام تو عربی مآخذ سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں، مگر اردو دان طبقہ ظاہر ہے کہ اردو ہی سے استفادہ کرسکتا ہے، ان کی معلومات کے لیے یہ ایک مفید اور عمدہ مجموعہ ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے قبولیتِ عامہ و تامہ عطا فرمائیں اور فاضل مؤلف کو مزید علمی و تحقیقی کاموں کے لیے موفق بنائیں۔ آمین