₹300.00
زیر نظر کتاب میں مصنف نے نظموں کا تجزیہ تہذیبی تناظر میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ انسانی زندگی اور اس کے لوازمات خواہ وہ سیاسی ہوں کہ ادبی، اپنی تہذیبی شناخت ضرور رکھتے ہیں۔ مافی الضمیر کا اظہار بغیر تہذیبی تناظر کے ممکن نہیں۔ لہذا نظم نگار شعرا نے اپنے اپنے عہد کے تہذیبی تناظرات کو تخلیقی و فور کا حصہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ حالی، آزاد اور شبلی نے جس تہذیبی تشخص کو منظوم کیا، فیض، اخترالایمان، راشد اور میراجی تک اس کی صورت بدل گئی۔
In stock
Reviews
There are no reviews yet.