زندہ قومیں ہمیشہ اپنے تلخ تجربوں سے سبق حاصل کرتی ہیں اور ایک بہتر مستقبل کی تیاری میں ان سے مددلیتی ہیں۔مسلمان جو کبھی خود کو احتسابِ کائنات کے لائق سممجھتے تھےاب اپنے احتساب سے گریزاں ہیں۔خود احتسابی ایک مشکل عمل ہے لیکن اسکے بغیر آگے کی راہ ملنا مشکل ہے۔
اس کتاب کو پڑھنے سے ہمارے خوابیدہ اور منجمد ذہنوں کو نئے انداز سے سوچنے کا حوصلہ ملتا ہے۔ممصنف نے معتبر تاریخی شواہد کے ذریعے ہماری طویل تاریخی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔مصنف خلافتِ عثمانیہ کے خاتمے کو مِلّی تاریخ کا سب سے بڑا حادثہ گردانتے ہیں,جسکی عدم موجودگی کی وجہ سے آج دیڑھ بلین مسلمانوں کی یہ امت دشمنوں کے لیے نوالہ تر بن گئ ہے۔امید ہے اس کتاب کے مطالعے سے ہمارے اندر ایک نئ صںح کی تعمیر کا داعیہ پیدا ہو۔
Umer jon –
This is a good book