₹600.00
ایڈورڈ سعید عصر حاضر کے بڑے دانشوروں میں شمار ہوتے تھے ۔ وہ کولمبیا یونیورسٹی میں لٹریچر کے پروفیسر تھے۔ پوسٹ کولینیل ورڈ کا مطالعہ انکا خاص میدان تھا اور اس پر انھوں نے کئی کتابیں لکھی ہے ۔ انکی سب سے معروف تصنیف orientalism ہے ۔اس کتاب میں انھوں نے مغربی سامراج کے ذریعے پروان چڑھنے والے اورینٹلزم کا تنقیدی جائزہ لیا ہے ۔
اورینٹلزم مغربی علوم کی وہ شاخ ہے جس میں Orient یعنی مشرق کا مطالعہ کیا جاتا ہے ۔ مشرقی ممالک میں نارتھ افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو شمار کیا جاتا ہے
ایڈورڈ سعید کے نزدیک علم کی اس شاخ کا مقصد مغرب کی سامراجی توسیع پسندی کو استحکام بخشنا ہے ۔ کتاب میں لکھتے ہیں ۔
” شرق شناسی کوئی ہوائی چیز یا مشرق کے بارے میں یورپی تخیل کا کرشمہ نہیں ہے بلکہ یہ نظریاتی اور مستقل کام ہے جس کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ شروع کیا گیا ہے ۔ اور جس میں نسل در نسل سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ اس سرمایہ کاری نے orientalism کو ایک علم بنادیا ہے ۔ اب یہ ایسا مربوط اور مقبول نظام ہے جس سے مشرق کے بارے میں معلومات اور علم کو چھان پھٹک کر مغرب کے شعور میں پہنچایا جاتا ہے ۔ “
کتاب کا دیباچہ میں لکھا ہے
” مغربی ملوکیت کا دستگیریہ علم مشرقی قوموں کے ماضی اور حال کی اپنے سیاسی ایجنڈے کی روشنی میں نئی تعبیر اور غلاموں کو غلامی پر رضامند رکھنے کی تدبیر کرتا ہے ۔ ایڈورڈ سعید مشرقی قوموں کو یہ درس دیتے ہیں کہ وہ اس سامراجی آئیڈیالوجی کو رد کردیں اور اپنے ماضی کی مسخ شدہ تصویروں کو قبول نہ کریں۔ اور اپنے ماضی کی بازیافت خود کریں “
کتاب کے اختتام پر ایڈورڈ سعید لکھتے ہیں
” پچھلے پندرہ سالوں میں پرانے واقعات اور نئے علمی کام پر نظر ڈالتا ہوں ۔۔تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ orientalism میں کم از کم یہ خوبی ضرور پائی گئی ہے کہ اس نے کھل کر اپنے آپ کو اس جدوجہد کا حصہ بنا لیا ہے جو فی الواقع مغرب اور مشرق میں جاری و ساری ہے ۔”
In stock
Ijaz ahmad –
Good