₹80.00
مونوگراف سے پتہ چلتا ہے کہ قاضی عبدالودود نے میر تقی میر، مرزا غالب، مولانا محمد حسین آزاد اور مولوی عبدالحق کو اپنے لیے بہ طور خاص میدان تحقیق قرار دیا۔ اس ضمن میں انھوں نے ان حضرات کی شخصی عظمت کا انکار کیے بغیر ان کی تخلیقات کا تعاقب کیا۔ ان کے دعوؤں کی چھان پھٹک، متن کی اصلاح، معلومات کے دائرے، غلطیوں، تسامحات، غلط بیانیوں، تعلی اور کلام کا بے باک جائزہ لیا۔ اس جائزے میں انھوں نے کسی کی بلند قامتی کا لحاظ نہ کیا۔ ہمیشہ غلط کو غلط ہی لکھا اور اس غلطی کو بہ دلیل و شواہد غلط ہی ثابت کیا۔ اس سلسلے میں انھوں نے تمام مسلمات کو تہہ تیغ کردیا۔ وہ ’خطائے بزرگاں گرفتن خطاست‘ کے قائل نہیں۔ انھوں نے تحقیق و تدوین کے نئے اصول مرتب کیے اور قدیم اصولوں میں بھی اصلاحی عمل انجام دیا۔
In stock
Reviews
There are no reviews yet.