₹500.00
تذکرہ و سوانح اور وفیات و تاثراتی مضامین کے مجموعوں میں واقعی یہ کتاب انفرادی شان رکھتی ہے ۔ معلومات کا خزانہ ہے ، اسلوب نگارش جداگانہ ہے، بیشتر تحریروں میں قلم کا رنگ و آہنگ حقیقت پسندانہ ہے، مولانا عبداللہ عباس ندوی بہت کچھ کہہ جایا کرتے تھے جو مصلحت پرست نہیں کہہ پاتے ، وہ عقیدت و محبت میں بھی کچھ لکھتے تو اسے مدلل کرتے۔ اللہ نے انھیں واقعی زبان و ادب کا بہترین ملکہ عطا کیا تھا۔ یہ کتاب ان کے عطر بیز اسلوب نگارش ، گل ریز قلم حقیقت رقم اور علم و ادب ، تاثرات و حقیقت پسندی کی آمیزش کا بہترین نمونہ ہے ۔
اس میں ان کی نوجوانی کے مضامین بھی ہیں اور اخیر عمر کے بھی، اس حیثیت سے فکر و قلم کی رعنائی کے مختلف مراحل اور اسلوب کے ارتقاء کا مشاہدہ بھی ہونا چاہیے ۔ مگر نو آموز بلکہ پختہ کار قاری کے لیے بھی واقعی یہ فیصلہ کرنا دشوار ہو گا کہ کون سا مضمون نو وارد قلم سے نکلا ہے اور کون سا کہنہ مشق قلم کی عطا ہے ۔
In stock
Reviews
There are no reviews yet.