₹500.00
Free Delivery
سفر نصیب میں بظاہر دو سفرنامے ہیں مگر دونوں میں تہہ در تہہ بہت سے سفر ہیں۔ عموماً ہم جو سفرنامے پڑھتے ہیں ان میں منزل کا تعین سفر سے پہلے ہی کر لیا جاتا ہے، مگر مختار مسعود کے سفرنامہ میں منزل کا تو نام و نشان ہی نہیں، ایک مسلسل سفر ہے جو ان کی یادداشت اور خوبصورت نثر سے بندھے قاری کو ملکوں ملکوں، شہروں شہروں لیے پھرتا ہے۔ عام سفرناموں کے برعکس، غیرضروری تفصیلات سے گریز کرتے ہوئے، مختار مسعود صرف ان واقعات کا تذکرہ کرتے ہیں جو قاری پر سوچ کے نئے دَر وا کرے۔ پڑھتے پڑھتے اچانک ایک ایسا جملہ سامنے آ جاتا ہے جو پڑھنے والے کو ششدر کر دیتا ہے۔ اس کتاب کو محض ان کے مختلف سفری تجربات کی کتاب سمجھ کر پڑھنے والا دنگ رہ جاتا ہے کہ اچھا باتوں باتوں میں ایسی بات بھی کی جا سکتی ہے اور بظاہر اولمپکس کے احوال بیان کرتے ہوئے، ہالی ووڈ، ڈزنی لینڈ کو یاد کرتے ہوئے اور شمالی علاقہ جات پر ایک ہوائی سفر کرتے ہوئے، ایک سفرنامے میں اچانک ایسی دعوتِ فکر بھی دی جا سکتی ہے جو پڑھنے والے کو خشک بھی نہ لگے! شاید کسی اور نے بھی لکھا ہو اس طرز پر، مگر مجھے تو یہ انداز بہت پسند آیا کہ کسی ایک شہر یا ملک تک کے سفر کے بجائے، یادوں کےسہارے، ایک سے دوسرے ملک پروازِتخیل میں قاری کو اڑائے چلے جائیے۔
سفر نصیب مختار مسعود
Copy and paste this URL into your WordPress site to embed
Copy and paste this code into your site to embed