-
Lala o Gul Shakhsiyat Wa Namahae Girami | لالہ و گل شخصیات وہ نمھاۓ گرامی
₹400.00مولانا سید ارشاد احمد صاحب رحمۃ اللّٰه علیہ کی چائے کی نفاستوں پر مولانا انظر شاہ کشمیری رحمہ اللہ نے “لالہ گل” میں جو کچھ رقم فرمایا ہے ملاحظہ فرمائیں
میری طالب علمی کا زمانہ تھا اور مولانا ارشاد صاحب کا بھی، مگر میں مبتدی وہ منتہی، حفیظ بن مولانا محمد منظور نعمانی دیوبند میں طالبعلمی کرتے، ان کے والد کہتے کہ حفیظ کی دوستی صدیق سے بھی ہے اور ابوجہل سے بھی، مومن سے بھی اور کافر سے بھی، زمرۂ احباب میں موحدین بھی ملیں گے اور مشرکین بھی، باپ سے زیادہ اولاد کی فطرت پر کون واقف ہوگا بات بالکل درست تھی، حفیظ کی دوستی کا ایک سرا مجھ سے جڑا ہوا تھا اور دوسرا مولانا ارشاد صاحب سے اور شاید حفیظ اب اس انکشاف کو پسند نہ کریں تو دست بستہ معافی کے ساتھ یہ بھی سن لیجیے کہ اس دور میں حفیظ مولنا ارشاد صاحب کی چائے سازی کے مہتمم تھے، یوں تو نفاست مرحوم کی زندگی کا عنوان تھا، لیکن چائے نوشی میں ان کا ذوق اتنا پاکیزہ، ایسا ستھرا اور اس قدر صاف شفاف تھا کہ لذت کام و دہن بھلا نہیں پاتے، وہ اس زمانے میں گرین ڈبے کی چائے پیتے جو گراں قیمت تھی، پھر حفیظ کی چابک دستیاں اور چائے بنانے میں مہارت، اس چائے کو “شراب الصالحین” کہہ لیجیے اور وہ بھی کئی آتشہ۔
کشاں وہ مجھے مولانا ارشاد صاحب کے حجرے میں لے پہنچے، مرحوم کی تنک مزاجی اور حدت طبع اکھاڑنے کے لیے کافی تھی مگر حفیظ اکھڑے ہوؤں کو جمانے میں ماہر تھے، پھر چائے کی ایک پیالی جس کی لذتوں کا ابھی ذکر ہوا، جمانا کیا، بل کہ جامد کردینے والی تھی
مولنا انظر شاہ کشمیری رحمۃ اللّٰه علیه
لالہ و گل صفحہ 376 -
-


