Web Analytics Made Easy -
StatCounter

سیرت نبوی کی معاشی جہات

معاش نبوی

سیرت نبوی کی معاشی جہات

سید عدنان حیدر

بحیثیت معلم میری اصل زمہ داری علم معاشیات سے متعلقہ مضامین کی تدریس کرنا ہے. چنانچہ معاشیات سے متعلق مختلف پہلوؤں کا تحقیقاتی مطالعہ میری علمی مصروفیات کا اہم جز ہے. سیرت النبیؐ کے حوالے سے جہاں دیگر عنوانات کا مطالعہ ساتھ ساتھ رہتا ہے وہیں سیرت النبیؐ کے معاشی پہلوؤں پر بھی غور و فکر جاری رہتا ہے. جب ہم نے فقہ السیرہ کا مضمون ایم ایس علوم اسلامیہ کے کورس ورک کے طور پر پڑھا تو اس نصاب میں بھی معاشی پہلوؤں کا تجزیاتی کرنے کی کوشش کی.

Muash e Nabawi

:یہ کوشش چار جہات پر مشتمل رہی
١. آنحضرتؐ کی بعثت سے قبل عرب خطے کے معاشی حالات کیسے تھے اور کس طرح کا معاشی نظام رائج تھا,
٢. رسول اکرمؐ کی معاشی زندگی کیسی تھی اور آپ بحیثیت تاجر کن اصولوں پر کاربند رہے,
٣. آپ نے مدینہ میں کس طرح کے معاشی نظام کی بنیاد رکھی اور اس نظام کی خوبیوں سے کیا فوائد حاصل ہوئے اور مروجہ معاشی نظام کو کس طرح ریاست مدینہ کے معاشی نظام سے ریپلیس کیا جا سکتا ہے,
٤. آنحضرتؐ نے جو معاشی اصلاحات نافذ کی ان کا جزیاتی و کلیاتی تجزیہ کر کے مروجہ نظام معشیت میں کیا اصلاحات کی جاسکتی ہیں, وغیرہم.

ان چار جہات سے سیرت النبیؐ ک مطالعہ کرنے کے لیے یہ کتابیں کافی اہم ہیں.
ان میں پہلی کتاب, محترم منیر احمد صاحب نے لکھی ہے جو پچھلے سال مارچ میں شائع ہوئی. منیر احمد صاحب ہمارے سینئر کولیگ تھے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں… ان کی ریٹائرمنٹ سنہ 2011 میں ہوئی ہم اس وقت اسٹیٹ بینک میں ہی نوکری کر رہے تھے. ماشاءاللہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد اس اہم موضوع پر کتاب لکھی ہے جو اپنی مثال آپ ہے. طلبہ کو یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہیے.

اس کتاب کے ساتھ, پروفیسر غفاری صاحب کی کتاب, نبی کریمؐ کی معاشی زندگی
ڈاکٹر سید عزیز الرحمن مدظلہ کے آبا جان کی کتاب, معشیت نبویؐ
ڈاکٹر یاسین مظہر صدیقی رحمہ اللہ کی کتاب معاش نبویؐ
محترم عارف گھانچی صاحب کی مرتب کردہ کتابچہ, رسول اکرمؐ بحیثیت تاجر اور چند دیگر کتب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *