میرے پاس طاقت ہوتی تو اس کتاب کو نہ لکھتااس معاشرے کے درودیوار ہلا ڈالتا جس میں عورت کسی ہے۔میرے پاس تلوار ہوتی تو سیاسی کھوپڑیوں کی فصل کاٹتا کہ پک چکی ہے۔میرے پاس صرف قلم ہے جس سے میں نےاس عورت کے زخم پیش کیے ہیں جس کاروپ عیاشی انسانون کے قہقہوں کی دستبرو … Continue reading اس بازار میں شورش کاشمیری
Copy and paste this URL into your WordPress site to embed
Copy and paste this code into your site to embed